قانون میں AI کا آغاز
AI یعنی مصنوعی ذہانت اب قانون میں داخل ہو چکا ہے۔ وکیل اپنی تحقیق اور کیس کی تیاری کے لیے AI استعمال کرتے ہیں، جس سے وقت اور محنت دونوں کی بچت ہوتی ہے۔
شکایات میں مدد دینے والا ٹول
ایک ٹیم نے ایسا ٹول بنایا جو لوگوں کو شکایات لکھنے میں رہنمائی دیتا ہے۔ یہ خاص طور پر ان کے لیے ہے جنہیں کام، پولیس یا رہائش میں ناانصافی ہوتی ہے۔
ججز کا نظریہ
چیف جسٹس Stephen Gageler نے کہا کہ AI عدالتی نظام کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق تیزی اچھی بات ہے مگر پیشہ ورانہ معیار کم نہیں ہونا چاہیے۔
عدالتوں میں استعمال
بڑی لا فرمز AI کا استعمال دستاویزات، تحقیقات اور شواہد کے لیے کر رہی ہیں۔ لیکن مشورہ دینے اور وکالت کرنے کا کام ابھی انسان ہی بہتر کر سکتا ہے۔
قانون کے طلباء کا مستقبل
AI کی وجہ سے قانون کے طلباء کو سوچنا ہوگا کہ ان کا کردار کیا رہے گا۔ استاد کہتے ہیں کہ وکیل کا اصل فن یہ ہے کہ وہ صحیح سوال پوچھنا جانتا ہو۔
ججز کا محتاط رویہ
Justice Bell کہتے ہیں کہ عدالتوں کی بنیاد انسانی فیصلوں پر ہے۔ AI ابھی اتنی گہری سمجھ نہیں رکھتا کہ قانونی اصولوں کو صحیح طور پر لاگو کرے۔